- و من كلام له ( عليه السلام ) في الخوارج لما سمع قولهم " لا حكم إلا لله " :
قَالَ ( عليه السلام ) : كَلِمَةُ حَقٍّ يُرَادُ بِهَا بَاطِلٌ نَعَمْ إِنَّهُ لَا حُكْمَ إِلَّا لِلَّهِ وَ لَكِنَّ هَؤُلَاءِ يَقُولُونَ لَا إِمْرَةَ إِلَّا لِلَّهِ وَ إِنَّهُ لَا بُدَّ لِلنَّاسِ مِنْ أَمِيرٍ بَرٍّ أَوْ فَاجِرٍ يَعْمَلُ فِي إِمْرَتِهِ الْمُؤْمِنُ وَ يَسْتَمْتِعُ فِيهَا الْكَافِرُ وَ يُبَلِّغُ اللَّهُ فِيهَا الْأَجَلَ وَ يُجْمَعُ بِهِ الْفَيْءُ وَ يُقَاتَلُ بِهِ الْعَدُوُّ وَ تَأْمَنُ بِهِ السُّبُلُ وَ يُؤْخَذُ بِهِ لِلضَّعِيفِ مِنَ الْقَوِيِّ حَتَّى يَسْتَرِيحَ بَرٌّ وَ يُسْتَرَاحَ مِنْ فَاجِرٍ .
نهج البلاغة : ........... ............ صفحة : (83)
وَ فِي رِوَايَةٍ أُخْرَى أَنَّهُ ( عليه السلام ) لَمَّا سَمِعَ تَحْكِيمَهُمْ قَالَ :
حُكْمَ اللَّهِ أَنْتَظِرُ فِيكُمْ .
وَ قَالَ :
خطبہ 40: جب آپ علیہ السّلام نے خوارج کا قول لاحکم الا للہ (حکم اللہ ہی کے لیے مخصوص ہے) سنا تو فرمایا:.
یہ جملہ تو صیح ہے مگر جو مطلب وہ لیتے ہیں, وہ غلط ہے. ہاں بیشک حکم اللہ ہی کے لیے مخصوص ہے. مگر یہ لوگ تو یہ کہنا چاہتے ہیں کہ حکومت بھی اللہ کے علاوہ کسی کی نہیں ہو سکتی. حالانکہ لوگوں کے لیے ایک حاکم کا ہونا ضروری ہے. خواہ وہ اچھا ہو یا برا(اگر اچھا ہو گا تو) کافر اس کے عہد میں لذامذ سے بہرہ اندوز ہو گا. اور اللہ اس نظامِ حکومت میں ہر چیز کو اس کی آخری حدوں تک پہنچا دے گا. اسی حاکم کی وجہ سے مال (خراج و غنیمت) جمع ہوتا ہے, دشمن سے لڑا جاتا ہے, راستے پر امن رہتے ہیں, اور قوی سے کزور کا ح دلایا جا ہے, یہاں تک کہ نیک حاکم (مر کر یا معزول ہو کر) پائے, اور برے حاکم کے مرنے یا معزول ہونے سے دوسروں کو راحت پہنچے.
No comments:
Post a Comment