- و من خطبة له ( عليه السلام ) و هي كلمة جامعة له، فيها تسويغ قتال المخالف، و الدعوة إلى طاعة اللّه، و الترقي فيها لضمان الفوز :
وَ لَعَمْرِي مَا عَلَيَّ مِنْ قِتَالِ مَنْ خَالَفَ الْحَقَّ وَ خَابَطَ الْغَيَّ مِنْ إِدْهَانٍ وَ لَا إِيهَانٍ فَاتَّقُوا اللَّهَ عِبَادَ اللَّهِ وَ فِرُّوا إِلَى اللَّهِ مِنَ اللَّهِ وَ امْضُوا فِي الَّذِي نَهَجَهُ لَكُمْ وَ قُومُوا بِمَا عَصَبَهُ بِكُمْ فَعَلِيٌّ ضَامِنٌ لِفَلْجِكُمْ آجِلًا إِنْ لَمْ تُمْنَحُوهُ عَاجِلًا .
خطبہ 24: جنگ پر آمادہ کرنے کے لیے فرمایا
مجھے اپنی زندگی کی قسم! میں حق کے خلاف چلنے والوں اور گمراہی میں بھٹکنے والوں سے جنگ میں کسی قسم کی رُو رعایت اور سستی نہیں کروں گا. اللہ کے بندو! اللہ سے ڈرو اور اس کے غضب سے بھاگ کر اس کے دامنِ رحمت میں پناہ لو, اللہ کی دکھائی ہوئی راہ پر چلو اور اسکے عائد کردہ احکام کر بجالاؤ (اگر ایسا ہو تو ) علی تمہاری نجات اُخروی کا ضامن ہے . اگرچہ دنیوی کا مرانی تمہیں حاصل نہ ہو.
No comments:
Post a Comment